احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

48: 48- بَابُ: {لاَ يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا}:
باب: آیت کی تفسیر یعنی ”وہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتے“۔
يقال الحف علي والح علي واحفاني بالمسالة فيحفكم: يجهدكم.
‏‏‏‏ عرب لوگ «ألحف» اور «ألح» اور «أحفاني بالمسألة» جب کہتے ہیں کہ کوئی گڑگڑا کر پیچھے لگ کر سوال کرے۔ «فيحفكم» کے معنی تمہیں مشقت میں ڈال دے، نہ تھکا دے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4539
حدثنا ابن ابي مريم , حدثنا محمد بن جعفر , قال: حدثني شريك بن ابي نمر , ان عطاء بن يسار , وعبد الرحمن بن ابي عمرة الانصاري , قالا: سمعنا ابا هريرة رضي الله عنه , يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"ليس المسكين الذي ترده التمرة والتمرتان , ولا اللقمة ولا اللقمتان , إنما المسكين الذي يتعفف , واقرءوا إن شئتم"، يعني قوله لا يسالون الناس إلحافا سورة البقرة آية 273.
ہم سے سعید ابن ابی مریم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے شریک بن ابی نمر نے بیان کیا، ان سے عطاء بن یسار اور عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ انصاری نے بیان کیا اور انہوں نے کہا ہم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسکین وہ نہیں ہے جسے ایک یا دو کھجور، ایک یا دو لقمے در بدر لیے پھریں، بلکہ مسکین وہ ہے جو مانگنے سے بچتا رہے اور اگر تم دلیل چاہو تو (قرآن سے) اس آیت کو پڑھ لو «لا يسألون الناس إلحافا‏» کہ وہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتے۔

Share this: