احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

20: 20- بَابُ دُعَاءِ الْعَائِدِ لِلْمَرِيضِ:
باب: جو شخص بیمار کی عیادت کو جائے وہ کیا کرے۔
وقالت عائشة بنت سعد: عن ابيها، قال النبي صلى الله عليه وسلم:"اللهم اشف سعدا"
عائشہ بنت سعد اپنے والد (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے یوں دعا کی «اللهم اشف سعدا‏"‏‏.‏» کہ یا اللہ! سعد کو تندرست کر دے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5675
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابو عوانة، عن منصور، عن إبراهيم، عن مسروق، عن عائشة رضي الله عنها: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا اتى مريضا او اتي به، قال:"اذهب الباس رب الناس، اشف وانت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما"، قال عمرو بن ابي قيس: وإبراهيم بن طهمان، عن منصور، عن إبراهيم، وابي الضحى، إذا اتي بالمريض.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کے پاس تشریف لے جاتے یا کوئی مریض آپ کے پاس لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرماتے «أذهب الباس رب الناس،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اشف وأنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ شفاء لا يغادر سقما» اے پروردگار لوگوں کے! بیماری دور کر دے، اے انسانوں کے پالنے والے! شفاء عطا فرما، تو ہی شفاء دینے والا ہے۔ تیری شفاء کے سوا اور کوئی شفاء نہیں، ایسی شفاء دے جس میں مرض بالکل باقی نہ رہے۔ اور عمرو بن ابی قیس اور ابراہیم بن طہمان نے منصور سے بیان کیا، انہوں نے ابراہیم اور ابوالضحیٰ سے کہ جب کوئی مریض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا جاتا۔

صحيح بخاري حدیث نمبر: 5675M
وقال جرير، عن منصور، عن ابي الضحى، وحده، وقال: إذا اتى مريضا.
اور جریر بن عبدالحمید نے منصور سے، انہوں نے ابوالضحی اکیلے سے یوں روایت کیا کہ آپ جب کسی بیمار کے پاس تشریف لے جاتے۔

Share this: