احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

90: 90- بَابُ كَلاَمِ الْمَيِّتِ عَلَى الْجَنَازَةِ:
باب: میت کا چارپائی پر بات کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1380
حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن سعيد بن ابي سعيد، عن ابيه، انه سمع ابا سعيد الخدري رضي الله عنه , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا وضعت الجنازة فاحتملها الرجال على اعناقهم، فإن كانت صالحة , قالت: قدموني، قدموني، وإن كانت غير صالحة , قالت: يا ويلها، اين يذهبون بها ؟ يسمع صوتها كل شيء إلا الإنسان، ولو سمعها الإنسان لصعق".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن ابی سعید نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ‘ ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب جنازہ تیار ہو جاتا ہے پھر مرد اس کو اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ مردہ نیک ہو تو کہتا ہے کہ ہاں آگے لیے چلو مجھے بڑھائے چلو اور اگر نیک نہیں ہوتا تو کہتا ہے۔ ہائے رے خرابی! میرا جنازہ کہاں لیے جا رہے ہو۔ اس آواز کو انسان کے سوا تمام اللہ کی مخلوق سنتی ہے۔ اگر کہیں انسان سن پائیں تو بیہوش ہو جائیں۔

Share this: