احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

32: 32- بَابُ غَزْوَةُ ذَاتِ الرِّقَاعِ:
باب: غزوہ ذات الرقاع کا بیان۔
وهي غزوة محارب خصفة من بني ثعلبة من غطفان فنزل نخلا وهي بعد خيبر , لان ابا موسى جاء بعد خيبر.
‏‏‏‏ یہ جنگ محارب قبیلے سے ہوئی تھی جو خصفہ کی اولاد تھے اور یہ خصفہ بنو ثعلبہ کی اولاد میں سے تھا۔ جو غطفان قبیلہ کی ایک شاخ ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس غزوہ میں مقام نخل پر پڑاؤ کیا تھا۔ یہ غزوہ خیبر کے بعد واقع ہوا کیونکہ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ غزوہ خیبر کے بعد حبش سے مدینہ آئے تھے (اور غزوہ ذات الرقاع میں ان کی شرکت روایتوں سے ثابت ہے)۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4125
قال ابو عبد الله: قال لي عبد الله بن رجاء , اخبرنا عمران القطان , عن يحيى بن ابي كثير , عن ابي سلمة , عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما , ان النبي صلى الله عليه وسلم:"صلى باصحابه في الخوف في غزوة السابعة غزوة ذات الرقاع , قال ابن عباس:"صلى النبي صلى الله عليه وسلم الخوف بذي قرد".
اور عبداللہ بن رجاء نے کہا ‘ انہیں عمران قطان نے خبر دی ‘ انہیں یحییٰ بن کثیر نے ‘ انہیں ابوسلمہ نے اور انہیں جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کے ساتھ نماز خوف ساتویں غزوہ میں پڑھی تھی۔ یعنی غزوہ ذات الرقاع میں۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز خوف ذو قرد میں پڑھی تھی۔

Share this: