احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: 14- بَابُ آنِيَةِ الْمَجُوسِ وَالْمَيْتَةِ:
باب: مجوسیوں کا برتن استعمال کرنا اور مردار کا کھانا کیسا ہے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5496
حدثنا ابو عاصم، عن حيوة بن شريح، قال: حدثني ربيعة بن يزيد الدمشقي، قال: حدثني ابو إدريس الخولاني، قال: حدثني ابو ثعلبة الخشني، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم، فقلت: يا رسول الله إنا بارض اهل الكتاب فناكل في آنيتهم، وبارض صيد اصيد بقوسي، واصيد بكلبي المعلم وبكلبي الذي ليس بمعلم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"اما ما ذكرت انك بارض اهل كتاب فلا تاكلوا في آنيتهم إلا ان لا تجدوا بدا فإن لم تجدوا بدا فاغسلوها وكلوا، واما ما ذكرت انكم بارض صيد فما صدت بقوسك فاذكر اسم الله وكل، وما صدت بكلبك المعلم فاذكر اسم الله وكل وما صدت بكلبك الذي ليس بمعلم فادركت ذكاته فكله".
ہم سے ابوعاصم نبیل نے بیان کیا، ان سے حیوہ بن شریح نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ربیعہ بن یزید دمشقی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوادریس خولانی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: یا رسول اللہ! ہم اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہیں اور ان کے برتنوں میں کھاتے ہیں اور ہم شکار کی زمین میں رہتے ہیں اور میں اپنے تیر کمان سے بھی شکار کرتا ہوں اور سدھائے ہوئے کتے سے اور بےسدھائے کتے سے بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے جو یہ کہا ہے کہ تم اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہو تو ان کے برتنوں میں نہ کھایا کرو۔ البتہ اگر ضرورت ہو اور کھانا ہی پڑ جائے تو انہیں خوب دھو لیا کرو اور جو تم نے یہ کہا ہے کہ تم شکار کی زمین میں رہتے ہو تو جو شکار تم اپنے تیر کمان سے کرو اور اس پر اللہ کا نام لیا ہو تو اسے کھاؤ اور جو شکار تم نے اپنے سدھائے ہوئے کتے سے کیا ہو اور اس پر اللہ کا نام لیا ہو وہ بھی کھاؤ اور جو شکار تم نے اپنے بلا سدھائے ہوئے کتے سے کیا ہو اور اسے خود ذبح کیا ہو اسے کھاؤ۔

Share this: