احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

50: 50- بَابُ إِذَا زَارَ الإِمَامُ قَومًا فَأَمَّهُمْ:
باب: اس بارے میں کہ جب امام کسی قوم کے ہاں گیا اور انہیں (ان کی فرمائش پر) نماز پڑھائی (تو یہ جائز ہو گا)۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 686
حدثنا معاذ بن اسد، اخبرنا عبد الله، اخبرنا معمر، عن الزهري، قال: اخبرني محمود بن الربيع، قال: سمعت عتبان بن مالك الانصاري، قال:"استاذن النبي صلى الله عليه وسلم، فاذنت له، فقال: اين تحب ان اصلي من بيتك ؟ فاشرت له إلى المكان الذي احب، فقام وصففنا خلفه ثم سلم وسلمنا".
ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا کہ ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی، کہا کہ مجھے محمود بن ربیع نے خبر دی، کہا کہ میں نے عتبان بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (میرے گھر تشریف لانے کی) اجازت چاہی اور میں نے آپ کو اجازت دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم لوگ اپنے گھر میں جس جگہ پسند کرو میں نماز پڑھ دوں میں جہاں چاہتا تھا اس کی طرف میں نے اشارہ کیا۔ پھر آپ کھڑے ہو گئے اور ہم نے آپ کے پیچھے صف باندھ لی۔ پھر آپ نے جب سلام پھیرا تو ہم نے بھی سلام پھیرا۔

Share this: