احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: 5- بَابُ عِيَادَةِ الْمُغْمَى عَلَيْهِ:
باب: بیہوش کی عیادت کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5651
حدثنا عبد الله بن محمد، حدثنا سفيان، عن ابن المنكدر سمع جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، يقول: مرضت مرضا، فاتاني النبي صلى الله عليه وسلم يعودني، وابو بكر، وهما ماشيان فوجداني اغمي علي، فتوضا النبي صلى الله عليه وسلم، ثم صب وضوءه علي، فافقت فإذا النبي صلى الله عليه وسلم، فقلت: يا رسول الله كيف اصنع في مالي، كيف اقضي في مالي ؟، فلم يجبني بشيء، حتى نزلت آية الميراث.
ہم سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے ابن المنکدر نے، انہوں نے جابر بن عبداللہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں ایک مرتبہ بیمار پڑا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پیدل میری عیادت کو تشریف لائے ان بزرگوں نے دیکھا کہ مجھ پر بے ہوشی غالب ہے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنے وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا، اس سے مجھے ہوش آ گیا تو میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف رکھتے ہیں، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں اپنے مال میں کیا کروں کس طرح اس کا فیصلہ کروں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کوئی جواب نہیں دیا۔ یہاں تک کہ میراث کی آیت نازل ہوئی۔

Share this: