احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: 12- بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْبُصَاقِ وَالنَّفْخِ فِي الصَّلاَةِ:
باب: اس بارے میں کہ نماز میں تھوکنا اور پھونک مارنا کہاں تک جائز ہے؟
ويذكر عن عبد الله بن عمرو نفخ النبي صلى الله عليه وسلم في سجوده في كسوف.
اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے گرہن کی حدیث میں منقول ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرہن کی نماز میں سجدے میں پھونک ماری۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1213
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما،"ان النبي صلى الله عليه وسلم راى نخامة في قبلة المسجد فتغيظ على اهل المسجد وقال: إن الله قبل احدكم، فإذا كان في صلاته فلا يبزقن او قال لا يتنخمن، ثم نزل فحتها بيده"، وقال ابن عمر رضي الله عنهما: إذا بزق احدكم فليبزق على يساره.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے ایوب سختیانی نے، ان سے نافع نے، ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ مسجد میں قبلہ کی طرف رینٹ دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں موجود لوگوں پر بہت ناراض ہوئے اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے سامنے ہے اس لیے نماز میں تھوکا نہ کرو، یا یہ فرمایا کہ رینٹ نہ نکالا کرو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اترے اور خود ہی اپنے ہاتھ سے اسے کھرچ ڈالا۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ جب کسی کو تھوکنا ضروری ہو تو اپنی بائیں طرف تھوک لے۔

Share this: