احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: 3- بَابُ: {أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا}:
باب: آیت کی تفسیر ”کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے اللہ کی نعمت کے بدلے کفر کیا“۔
الم تر: الم تعلم كقوله، الم تر كيف، الم تر إلى الذين خرجوا: البوار الهلاك بار يبور، قوما بورا: هالكين.
‏‏‏‏ «ألم تر» کا معنی «ألم تعلم» یعنی کیا تو نے نہیں جانا۔ «ألم تر كيف»، «ألم تر إلى الذين خرجوا» میں ہے۔ «البوار» ای «الهلاك»۔ «بورا» کا معنی ہلاکت ہے جو «بار يبور» کا مصدر ہے۔ «قوما بورا» کے معنی ہلاک ہونے والی قوم کے ہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4700
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، عن عمرو، عن عطاء، سمع ابن عباس: الم تر إلى الذين بدلوا نعمت الله كفرا سورة إبراهيم آية 28، قال:"هم كفار اهل مكة".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے، ان سے عطاء بن ابی رباح نے اور انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا کہ آیت «ألم تر إلى الذين بدلوا نعمة الله كفرا‏» میں کفار سے اہل مکہ مراد ہیں۔

Share this: