احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: 8- بَابُ الْحُدُودُ كَفَّارَةٌ:
باب: حد قائم ہونے سے گناہ کا کفارہ ہو جاتا ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6784
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا ابن عيينة، عن الزهري، عن ابي إدريس الخولاني، عن عبادة بن الصامت رضي الله عنه، قال:"كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم في مجلس، فقال: بايعوني على ان لا تشركوا بالله شيئا، ولا تسرقوا، ولا تزنوا وقرا هذه الآية كلها فمن وفى منكم، فاجره على الله، ومن اصاب من ذلك شيئا، فعوقب به فهو كفارته، ومن اصاب من ذلك شيئا، فستره الله عليه، إن شاء غفر له، وإن شاء عذبه".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن عیینہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے ابوادریس خولانی نے اور ان سے عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں ایک مجلس میں بیٹھے تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ سے عہد کرو اللہ کے ساتھ کوئی شریک نہیں ٹھہراؤ گے، چوری نہیں کرو گے اور زنا نہیں کرو گے اور آپ نے یہ آیت پوری پڑھی پس تم میں سے جو شخص اس عہد کو پورا کرے گا اس کا ثواب اللہ کے یہاں ہے اور جو شخص ان میں سے غلطی کر گزرا اور اس پر اسے سزا ہوئی تو وہ اس کا کفارہ ہے اور جو شخص ان میں سے کوئی غلطی کر گزرا اور اللہ تعالیٰ نے اس کی پردہ پوشی کر دی تو اگر اللہ چاہے گا تو اسے معاف کر دے گا اور اگر چاہے گا تو اس پر عذاب دے گا۔

Share this: