احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

15: 15- بَابُ لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُكَافِي:
باب: ناطہٰ جوڑنے کے یہ معنی نہیں ہیں کہ صرف بدلہ ادا کر دے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5991
حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن الاعمش، والحسن بن عمرو، وفطر، عن مجاهد، عن عبد الله بن عمرو، قال سفيان: لم يرفعه الاعمش إلى النبي صلى الله عليه وسلم، ورفعه حسن، وفطر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"ليس الواصل بالمكافئ، ولكن الواصل الذي إذا قطعت رحمه وصلها".
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی، انہیں اعمش اور حسن بن عمرو اور فطر بن خلیفہ نے، ان سے مجاہد بن جبیر نے اور ان سے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے سفیان سے، کہا کہ اعمش نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع نہیں بیان کی لیکن حسن اور فطر نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً بیان کیا، فرمایا کہ کسی کام کا بدلہ دینا صلہ رحمی نہیں ہے بلکہ صلہ رحمی کرنے والا وہ ہے کہ جب اس کے ساتھ صلہ رحمی کا معاملہ نہ کیا جا رہا ہو تب بھی وہ صلہ رحمی کرے۔

Share this: