احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: 6- بَابُ قِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَرِمَ قَدَمَاهُ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز میں اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ پاؤں سوج جاتے۔
وقالت عائشة رضي الله عنها كان يقوم حتى تفطر قدماه والفطور: الشقوق , انفطرت: انشقت.
اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ آپ کے پاؤں پھٹ جاتے تھے۔ «فطور» کے معنی عربی زبان میں پھٹنا اور قرآن شریف میں لفظ «انفطرت» اسی سے ہے یعنی جب آسمان پھٹ جائے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1130
حدثنا ابو نعيم , قال: حدثنا مسعر، عن زياد , قال: سمعت المغيرة رضي الله عنه , يقول:"إن كان النبي صلى الله عليه وسلم ليقوم ليصلي حتى ترم قدماه او ساقاه , فيقال له: فيقول: افلا اكون عبدا شكورا".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے مسعر نے بیان کیا، ان سے زیاد بن علاقہ نے، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اتنی دیر تک کھڑے ہو کر نماز پڑھتے رہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم یا (یہ کہا کہ) پنڈلیوں پر ورم آ جاتا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق کچھ عرض کیا جاتا تو فرماتے کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔

Share this: