احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: 5- بَابُ مَا جَاءَ فِي أَنَّ الْخَمْرَ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ مِنَ الشَّرَابِ:
باب: اس بارے میں کہ جو بھی پینے والی چیز عقل کو مدہوش کر دے وہ «خمر» ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5588
حدثنا احمد ابن ابي رجاء، حدثنا يحيى، عن ابي حيان التيمي، عن الشعبي، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: خطب عمر على منبر رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:"إنه قد نزل تحريم الخمر، وهي من خمسة اشياء العنب، والتمر، والحنطة، والشعير، والعسل"، والخمر: ما خامر العقل، وثلاث، وددت ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، لم يفارقنا حتى يعهد إلينا عهدا الجد والكلالة، وابواب من ابواب الربا، قال: قلت يا ابا عمرو: فشيء يصنع بالسند من الارز ؟، قال: ذاك لم يكن على عهد النبي صلى الله عليه وسلم او قال: على عهد عمر وقال حجاج، عن حماد، عن ابي حيان، مكان العنب: الزبيب.
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے ابوحیان تمیمی نے، ان سے شعبی نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے کہا جب شراب کی حرمت کا حکم ہوا تو وہ پانچ چیزوں سے بنتی تھی۔ انگور سے، کھجور سے، گیہوں سے، جَو اور شہد سے اور «خمر» (شراب) وہ ہے جو عقل کو مخمور کر دے اور تین مسائل ایسے ہیں کہ میری تمنا تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے جدا ہونے سے پہلے ہمیں ان کا حکم بتا جاتے، دادا کا مسئلہ، کلالہ کا مسئلہ اور سود کے چند مسائل۔ ابوحیان نے بیان کیا کہ میں نے شعبی سے پوچھا: اے ابوعمرو! ایک ایسا شربت ہے جو سندھ میں چاول سے بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نہیں پائی جاتی تھی یا کہا کہ عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں نہ تھی اور فرج ابن منہال نے بھی اس حدیث کو حماد بن سلمہ سے بیان کیا اور ان سے ابوحیان نے اس میں انگور کے بجائے کشمش ہے۔

Share this: