احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

50: 50- بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً}:
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی سے دو۔
وكثرة المهر، وادنى ما يجوز من الصداق، وقوله تعالى: {وآتيتم إحداهن قنطارا فلا تاخذوا منه شيئا} وقوله جل ذكره: {او تفرضوا لهن} وقال سهل قال النبي صلى الله عليه وسلم: «ولو خاتما من حديد».
‏‏‏‏ اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی سے ادا کر دو اور مہر زیادہ رکھنا اور کم سے کم کتنا مہر جائز ہے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ نساء میں) اور اگر تم نے ان عورتوں میں سے کسی کو مہر میں ڈھیر کا ڈھیر دیا ہو، جب بھی اس سے واپس نہ لو اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ البقرہ میں) یا تم نے ان کے لیے کچھ مہر کے طور پر مقرر کیا ہو۔ اور سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کچھ تو ڈھونڈھ کر لا اگرچہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی سہی۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5148
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن عبد العزيز بن صهيب، عن انس،"ان عبد الرحمن بن عوف تزوج امراة على وزن نواة، فراى النبي صلى الله عليه وسلم بشاشة العرس فساله، فقال: إني تزوجت امراة على وزن نواة". وعن قتادة، عن انس، ان عبد الرحمن بن عوف تزوج امراة على وزن نواة من ذهب.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان کیا اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے ایک خاتون سے ایک گٹھلی کے وزن کے برابر (سونے کے مہر پر) نکاح کیا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شادی کی خوشی ان میں دیکھی تو ان سے پوچھا۔ انہوں نے عرض کیا کہ میں نے ایک عورت سے ایک گٹھلی کے برابر نکاح کیا ہے اور قتادہ رضی اللہ عنہ نے انس رضی اللہ عنہ سے یہ روایت اس طرح نقل کی ہے کہ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے ایک عورت سے۔ ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونے پر نکاح کیا تھا۔

Share this: