احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: 3- بَابُ لاَ يَجُوزُ نِكَاحُ الْمُكْرَهِ:
باب: جس کے ساتھ زبردستی کی جائے اس کا نکاح۔
ولا تكرهوا فتياتكم على البغاء إن اردن تحصنا لتبتغوا عرض الحياة الدنيا ومن يكرههن فإن الله من بعد إكراههن غفور رحيم سورة النور آية 33.
‏‏‏‏ (اور اللہ نے سورۃ النور میں فرمایا) تم اپنی لونڈیوں کو بدکاری پر مجبور نہ کرو جو پاک دامن رہنا چاہتی ہیں تاکہ تم اس کے ذریعہ دنیا کی زندگی کا سامان جمع کرو اور جو کوئی ان پر جبر کرے گا تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ ان کے گناہ بخشنے والا مہربان ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6945
حدثنا يحيى بن قزعة، حدثنا مالك، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن ابيه، عن عبد الرحمن، ومجمع ابني يزيد بن جارية الانصاري، عن خنساء بنت خذام الانصارية،"ان اباها زوجها وهي ثيب، فكرهت ذلك، فاتت النبي صلى الله عليه وسلم فرد نكاحها".
ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا، کہا ہم سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن القاسم نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے یزید بن حارثہ انصاری کے دو صاحبزادوں عبدالرحمٰن اور مجمع نے اور ان سے خنساء بنت خذام انصاریہ نے کہ ان کے والد نے ان کی شادی کر دی ان کی ایک شادی اس سے پہلے ہو چکی تھی (اور اب بیوہ تھیں) اس نکاح کو انہوں نے ناپسند کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر (اپنی ناپسندیدگی ظاہر کر دی) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نکاح کو فسخ کر دیا۔

Share this: