احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: 1- بَابُ فَضْلُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ:
باب: جہاد کی فضیلت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے بیان میں۔
وقول الله تعالى إن الله اشترى من المؤمنين انفسهم واموالهم بان لهم الجنة يقاتلون في سبيل الله فيقتلون ويقتلون وعدا عليه حقا في التوراة والإنجيل والقرءان ومن اوفى بعهده من الله فاستبشروا ببيعكم الذي بايعتم به إلى قوله وبشر المؤمنين سورة التوبة آية 111 - 112 قال ابن عباس الحدود: الطاعة.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا «إن الله اشترى من المؤمنين أنفسهم وأموالهم بأن لهم الجنة يقاتلون في سبيل الله فيقتلون ويقتلون وعدا عليه حقا في التوراة والإنجيل والقرآن ومن أوفى بعهده من الله فاستبشروا ببيعكم الذي بايعتم به‏» بیشک اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے ان کی جان اور ان کے مال اس بدلے میں خرید لیے ہیں کہ انہیں جنت ملے گی ‘ وہ مسلمان اللہ کے راستے میں جہاد کرتے ہیں اور اس طرح (محارب کفار کو) یہ مارتے ہیں اور خود بھی مارے جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ (کہ مسلمانوں کو ان کی قربانیوں کے نتیجے میں جنت ملے گی) سچا ہے ‘ تورات میں ‘ انجیل میں اور قرآن میں اور اللہ سے بڑھ کر اپنے وعدہ کا پورا کرنے والا کون ہو سکتا ہے؟ پس خوش ہو جاؤ تم اپنے اس سودا کی وجہ سے جو تم نے اس کے ساتھ کیا ہے۔ آخر آیت «وبشر المؤمنين‏» تک ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اللہ کی حدوں سے مراد اس کے احکام کی اطاعت ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2782
حدثنا الحسن بن صباح، حدثنا محمد بن سابق، حدثنا مالك بن مغول، قال: سمعت الوليد بن العيزار ذكر، عن ابي عمرو الشيباني، قال: قال عبد الله بن مسعود رضي الله عنه، سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلت: يا رسول الله، اي العمل افضل ؟ قال:"الصلاة على ميقاتها، قلت: ثم اي، قال: ثم بر الوالدين، قلت: ثم اي، قال: الجهاد في سبيل الله، فسكت عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولو استزدته لزادني".
ہم سے حسن بن صباح نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے محمد بن سابق نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے مالک بن مغول نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ولید بن عیزار سے سنا ‘ ان سے سعید بن ایاس ابوعمرو شیبانی نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ دین کے کاموں میں کون سا عمل افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وقت پر نماز پڑھنا۔ میں نے پوچھا اس کے بعد؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔ میں نے پوچھا اور اس کے بعد؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔ پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ سوالات نہیں کئے ‘ ورنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح ان کے جوابات عنایت فرماتے۔

Share this: