احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: 18- بَابٌ:
باب:۔۔۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3181
حدثنا عبدان، اخبرنا ابو حمزة، قال: سمعت الاعمش، قال: سالت ابا وائل شهدت صفين، قال: نعم، فسمعت سهل بن حنيف، يقول:"اتهموا رايكم رايتني يوم ابي جندل ولو استطيع ان ارد امر النبي صلى الله عليه وسلم لرددته وما وضعنا اسيافنا على عواتقنا لامر يفظعنا إلا اسهلن بنا إلى امر نعرفه غير امرنا هذا".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو ابوحمزہ نے خبر دی، کہا کہ میں نے اعمش سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابووائل سے پوچھا، کیا آپ صفین کی جنگ میں موجود تھے؟ انہوں نے بیان کیا کہ ہاں (میں تھا) اور میں نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا تھا کہ تم لوگ خود اپنی رائے کو غلط سمجھو، جو آپس میں لڑتے مرتے ہو۔ میں نے اپنے تئیں دیکھا جس دن ابوجندل آیا (یعنی حدیبیہ کے دن) اگر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم پھیر دیتا اور ہم نے جب کسی مصیبت میں ڈر کر تلواریں اپنے کندھوں پر رکھیں تو وہ مصیبت آسان ہو گئی۔ ہم کو اس کا انجام معلوم ہو گیا۔ مگر یہی ایک لڑائی ہے (جو سخت مشکل ہے اس کا انجام بہتر نہیں معلوم ہوتا)۔

Share this: