احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: 13- بَابُ اتِّخَاذِ السَّرَارِيِّ:
باب: لونڈیوں کا رکھنا کیسا ہے۔
ومن اعتق جاريته ثم تزوجها.
‏‏‏‏ اور اس شخص کا ثواب جس نے اپنی لونڈی کو آزاد کیا اور پھر اس سے شادی کر لی۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5083
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا عبد الواحد، حدثنا صالح بن صالح الهمداني، حدثنا الشعبي، قال: حدثني ابو بردة، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ايما رجل كانت عنده وليدة فعلمها فاحسن تعليمها، وادبها فاحسن تاديبها، ثم اعتقها وتزوجها فله اجران، وايما رجل من اهل الكتاب آمن بنبيه وآمن بي فله اجران، وايما مملوك ادى حق مواليه وحق ربه فله اجران"، قال الشعبي: خذها بغير شيء قد كان الرجل يرحل فيما دونه إلى المدينة، وقال ابو بكر: عن ابي حصين، عن ابي بردة، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم:"اعتقها ثم اصدقها".
ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوحد بن زیاد نے، کہا ہم سے صالح بن صالح ہمدانی نے، کہا ہم سے عامر شعبی نے، کہا کہ مجھ سے ابوبردہ نے بیان کیا اپنے والد سے، انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص کے پاس لونڈی ہو وہ اسے تعلیم دے اور خوب اچھی طرح دے، اسے ادب سکھائے اور پوری کوشش اور محنت کے ساتھ سکھائے اور اس کے بعد اسے آزاد کر کے اس سے شادی کر لے تو اسے دہرا ثواب ملتا ہے اور اہل کتاب میں سے جو شخص بھی اپنے نبی پر ایمان رکھتا ہو اور مجھ پر ایمان لائے تو اسے دوہرا ثواب ملتا ہے اور جو غلام اپنے آقا کے حقوق بھی ادا کرتا ہے اور اپنے رب کے حقوق بھی ادا کرتا ہے اسے دہرا ثواب ملتا ہے۔ عامر شعبی نے (اپنے شاگرد سے اس حدیث کو سنانے کے بعد کہا کہ بغیر کسی مشقت اور محنت کے اسے سیکھ لو۔ اس سے پہلے طالب علموں کو اس حدیث سے کم کے لیے بھی مدینہ تک کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ اور ابوبکر نے بیان کیا ابوحصین سے، اس نے ابوبردہ سے، اس نے اپنے والد سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ اس شخص نے باندی کو (نکاح کرنے کے لیے) آزاد کر دیا اور یہی آزادی اس کا مہر مقرر کی۔

Share this: