احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

29: 29- بَابُ الأَكْلِ فِي إِنَاءٍ مُفَضَّضٍ:
باب: چاندی کے برتن میں کھانا کیسا ہے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5426
حدثنا ابو نعيم، حدثنا سيف بن ابي سليمان، قال: سمعت مجاهدا، يقول: حدثني عبد الرحمن بن ابي ليلى، انهم كانوا عند حذيفة فاستسقى، فسقاه مجوسي فلما وضع القدح في يده رماه به، وقال: لولا اني نهيته غير مرة ولا مرتين، كانه يقول: لم افعل هذا ولكني سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:"لا تلبسوا الحرير ولا الديباج، ولا تشربوا في آنية الذهب والفضة، ولا تاكلوا في صحافها، فإنها لهم في الدنيا ولنا في الآخرة".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سیف بن ابی سلیمان نے، کہا کہ میں نے مجاہد سے سنا، کہا کہ مجھ سے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے بیان کیا کہ یہ لوگ حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کی خدمت میں موجود تھے۔ انہوں نے پانی مانگا تو ایک مجوسی نے ان کو پانی (چاندی کے پیالے میں) لا کر دیا۔ جب اس نے پیالہ ان کے ہاتھ میں دیا تو انہوں نے پیالہ کو اس پر پھینک کر مارا اور کہا اگر میں نے اسے بارہا اس سے منع نہ کیا ہوتا (کہ چاندی سونے کے برتن میں مجھے کچھ نہ دیا کرو) آگے وہ یہ فرمانا چاہتے تھے کہ تو میں اس سے یہ معاملہ نہ کرتا لیکن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ ریشم و دیبا نہ پہنو اور نہ سونے چاندی کے برتن میں کچھ پیو اور نہ ان کی پلیٹوں میں کچھ کھاؤ کیونکہ یہ چیزیں ان (کفار کے لیے) دنیا میں ہیں اور ہمارے لیے آخرت میں ہیں۔

Share this: