احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: 5- بَابُ قَبُولِ هَدِيَّةِ الصَّيْدِ:
باب: شکار کا تحفہ قبول کرنا۔
وقبل النبي صلى الله عليه وسلم من ابي قتادة عضد الصيد.
‏‏‏‏ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شکار کے بازو کا تحفہ ابوقتادہ سے قبول فرمایا تھا (اسی سے ترجمۃ الباب ثابت ہوا)۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2572
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن هشام بن زيد بن انس بن مالك، عن انس رضي الله عنه، قال: انفجنا ارنبا بمر الظهران، فسعى القوم فلغبوا، فادركتها، فاخذتها، فاتيت بها ابا طلحة، فذبحها، وبعث بها إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم بوركها او فخذيها، قال:"فخذيها لا شك فيه"، فقبله. قلت: واكل منه، قال: واكل منه، ثم قال بعد: قبله.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ہشام بن زید بن انس بن مالک نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ مرالظہران نامی جگہ میں ہم نے ایک خرگوش کا پیچھا کیا۔ لوگ (اس کے پیچھے) دوڑے اور اسے تھکا دیا اور میں نے قریب پہنچ کر اسے پکڑ لیا۔ پھر ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے ہاں لایا۔ انہوں نے اسے ذبح کیا اور اس کے پیچھے کا یا دونوں رانوں کا گوشت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا۔ (شعبہ نے بعد میں یقین کے ساتھ) کہا کہ دونوں رانیں انہوں نے بھیجی تھیں، اس میں کوئی شک نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول فرمایا تھا میں نے پوچھا اور اس میں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ تناول بھی فرمایا؟ انہوں نے بیان کیا کہ ہاں! کچھ تناول فرمایا تھا۔ اس کے بعد پھر انہوں نے کہا کہ آپ نے وہ ہدیہ قبول فرما لیا تھا۔

Share this: