احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: 7- بَابُ صِلَةِ الْوَالِدِ الْمُشْرِكِ:
باب: والد کافر یا مشرک ہو تب بھی اس کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5978
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا هشام بن عروة، اخبرني ابي، اخبرتني اسماء ابنة ابي بكر رضي الله عنهما، قالت:"اتتني امي راغبة في عهد النبي صلى الله عليه وسلم، فسالت النبي صلى الله عليه وسلم: آصلها ؟ قال: نعم"، قال ابن عيينة: فانزل الله تعالى فيها لا ينهاكم الله عن الذين لم يقاتلوكم في الدين سورة الممتحنة آية 8.
ہم سے عبداللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، کہا مجھ کو میرے والد نے خبر دی، انہیں اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ میری والدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں میرے پاس آئیں، وہ اسلام سے منکر تھیں۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا میں اس کے ساتھ صلہ رحمی کر سکتی ہوں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی «لا ينهاكم الله عن الذين لم يقاتلوكم في الدين‏» یعنی اللہ پاک تم کو ان لوگوں کے ساتھ نیک سلوک کرنے سے منع نہیں کرتا جو تم سے ہمارے دین کے متعلق کوئی لڑائی جھگڑا نہیں کرتے۔

Share this: