احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

29: 29- بَابُ صَدَقَةِ الْكَسْبِ وَالتِّجَارَةِ:
باب: محنت اور سوداگری کے مال میں سے خیرات کرنا ثواب ہے۔
لقوله تعالى: يايها الذين آمنوا انفقوا من طيبات ما كسبتم ومما اخرجنا لكم من الارض إلى قوله ان الله غني حميد سورة البقرة آية 267.
‏‏‏‏ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (سورۃ البقرہ میں) فرمایا «يا أيها الذين آمنوا أنفقوا من طيبات ما كسبتم‏» اے ایمان والو! اپنی کمائی کی عمدہ پاک چیزوں میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو اور ان میں سے بھی جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے پیدا کی ہیں۔ آخر آیت «غني حميد‏» تک۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1445
حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا شعبة، حدثنا سعيد بن ابي بردة، عن ابيه، عن جده، عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:"على كل مسلم صدقة، فقالوا: يا نبي الله، فمن لم يجد ؟ , قال: يعمل بيده، فينفع نفسه ويتصدق، قالوا: فإن لم يجد ؟ , قال: يعين ذا الحاجة الملهوف، قالوا: فإن لم يجد ؟ , قال: فليعمل بالمعروف، وليمسك عن الشر فإنها له صدقة".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید بن ابی بردہ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ ابوبردہ نے ان کے دادا ابوموسیٰ اشعری سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے۔ لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے نبی! اگر کسی کے پاس کچھ نہ ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اپنے ہاتھ سے کچھ کما کر خود کو بھی نفع پہنچائے اور صدقہ بھی کرے۔ لوگوں نے کہا اگر اس کی طاقت نہ ہو؟ فرمایا کہ پھر کسی حاجت مند فریادی کی مدد کرے۔ لوگوں نے کہا اگر اس کی بھی سکت نہ ہو۔ فرمایا پھر اچھی بات پر عمل کرے اور بری باتوں سے باز رہے۔ اس کا یہی صدقہ ہے۔

Share this: