احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

80: 80- بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّعْيِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ:
باب: صفا اور مروہ کے درمیان کس طرح دوڑے۔
وقال ابن عمر رضي الله عنهما: السعي من دار بني عباد إلى زقاق بني ابي حسين.
‏‏‏‏ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ بنی عباد کے گھروں سے لے کر بنی ابی حسین کی گلی تک دوڑ کر چلے (باقی راہ میں معمولی چال سے)۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1644
حدثنا محمد بن عبيد بن ميمون، حدثنا عيسى بن يونس، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال:"كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا طاف الطواف الاول خب ثلاثا ومشى اربعا، وكان يسعى بطن المسيل إذا طاف بين الصفا والمروة"، فقلت لنافع: اكان عبد الله يمشي إذا بلغ الركن اليماني، قال: لا، إلا ان يزاحم على الركن فإنه كان لا يدعه حتى يستلمه.
ہم نے محمد بن عبید نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ بن عمر نے، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلا طواف کرتے تو اس کے تین چکروں میں رمل کرتے اور بقیہ چار میں معمول کے مطابق چلتے اور جب صفا اور مروہ کی سعی کرتے تو آپ نالے کے نشیب میں دوڑا کرتے تھے۔ عبیداللہ نے کہا میں نے نافع سے پوچھا، ابن عمر رضی اللہ عنہما جب رکن یمانی کے پاس پہنچتے تو کیا حسب معمول چلنے لگتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں۔ البتہ اگر رکن یمانی پر ہجوم ہوتا تو حجر اسود کے پاس آ کر آپ آہستہ چلنے لگتے کیونکہ وہ بغیر چومے اس کو نہیں چھوڑتے تھے۔

Share this: