احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

70: 70- بَابُ فَرْضِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ:
باب: صدقہ فطر کا فرض ہونا۔
وراى ابو العالية وعطاء وابن سيرين صدقة الفطر فريضة.
‏‏‏‏ ابوالعالیہ، عطاء اور ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہم نے بھی صدقہ فطر کو فرض سمجھا ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1503
حدثنا يحيى بن محمد بن السكن، حدثنا محمد بن جهضم، حدثنا إسماعيل بن جعفر، عن عمر بن نافع , عن ابيه، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال:"فرض رسول الله صلى الله عليه وسلم زكاة الفطر صاعا من تمر او صاعا من شعير على العبد , والحر , والذكر , والانثى , والصغير , والكبير من المسلمين، وامر بها ان تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة".
ہم سے یحییٰ بن محمد بن سکن نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جھضم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن نافع نے ان سے ان کے باپ نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فطر کی زکوٰۃ (صدقہ فطر) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض قرار دی تھی۔ غلام ‘ آزاد ‘ مرد ‘ عورت ‘ چھوٹے اور بڑے تمام مسلمانوں پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم یہ تھا کہ نماز (عید) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کر دیا جائے۔

Share this: