احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

95: 95- بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى الأُسْطُوَانَةِ:
باب: ستونوں کی آڑ میں نماز پڑھنا۔
وقال عمر: المصلون احق بالسواري من المتحدثين إليها، وراى عمر رجلا يصلي بين اسطوانتين فادناه إلى سارية، فقال: صل إليها.
‏‏‏‏ اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نماز پڑھنے والے ستونوں کے ان لوگوں سے زیادہ مستحق ہیں جو اس پر ٹیک لگا کر باتیں کرتے ہیں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دو ستونوں کے بیچ میں نماز پڑھتے دیکھا تو اسے ستون کے پاس کر دیا اور کہا کہ اس کی طرف نماز پڑھ۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 502
حدثنا المكي بن إبراهيم، قال: حدثنا يزيد بن ابي عبيد، قال: كنت آتي مع سلمة بن الاكوع فيصلي عند الاسطوانة التي عند المصحف، فقلت: يا ابا مسلم اراك تتحرى الصلاة عند هذه الاسطوانة، قال:"فإني رايت النبي صلى الله عليه وسلم يتحرى الصلاة عندها".
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، کہا کہ میں سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کے ساتھ (مسجد نبوی میں) حاضر ہوا کرتا تھا۔ سلمہ رضی اللہ عنہ ہمیشہ اس ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے جہاں قرآن شریف رکھا رہتا تھا۔ میں نے ان سے کہا کہ اے ابومسلم! میں دیکھتا ہوں کہ آپ ہمیشہ اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاص طور سے اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔

Share this: