احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

131: 131- بَابُ الْفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الْجَمْرَةِ:
باب: جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1736
حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن عيسى بن طلحة، عن عبد الله بن عمرو،"ان رسول الله صلى الله عليه وسلم وقف في حجة الوداع، فجعلوا يسالونه، فقال رجل: لم اشعر فحلقت قبل ان اذبح ؟ , قال: اذبح ولا حرج، فجاء آخر، فقال: لم اشعر فنحرت قبل ان ارمي ؟ قال: ارم ولا حرج، فما سئل يومئذ عن شيء قدم ولا اخر، إلا قال: افعل ولا حرج".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، انہیں عیسیٰ بن طلحہ نے، انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حجۃ الوداع کے موقع پر (اپنی سواری) پر بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسائل معلوم کئے جا رہے تھے۔ ایک شخص نے کہا: یا رسول اللہ! مجھ کو معلوم نہ تھا اور میں نے قربانی کرنے سے پہلے ہی سر منڈا لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب قربانی کر لو کوئی حرج نہیں، دوسرا شخص آیا اور بولا: یا رسول اللہ! مجھے خیال نہ رہا اور رمی جمار سے پہلے ہی میں نے قربانی کر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب رمی کر لو کوئی حرج نہیں، اس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جس چیز کے آگے پیچھے کرنے کے متعلق سوال ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا اب کر لو کوئی حرج نہیں۔

Share this: