احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: 10- بَابُ الْقَضَاءِ وَالْفُتْيَا فِي الطَّرِيقِ:
باب: چلتے چلتے راستہ میں کوئی فیصلہ کرنا اور فتویٰ دینا۔
وقضى يحيى بن يعمر في الطريق. وقضى الشعبي على باب داره.
‏‏‏‏ یحییٰ بن یعمر نے راستہ میں فیصلہ کیا اور شعبی نے اپنے گھر کے دروازے پر فیصلہ کیا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 7153
حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير، عن منصور، عن سالم بن ابي الجعد، حدثنا انس بن مالك رضي الله عنه، قال:"بينما انا والنبي صلى الله عليه وسلم خارجان من المسجد، فلقينا رجل عند سدة المسجد، فقال: يا رسول الله، متى الساعة ؟، قال النبي صلى الله عليه وسلم: ما اعددت لها ؟، فكان الرجل استكان، ثم قال: يا رسول الله، ما اعددت لها كبير صيام، ولا صلاة، ولا صدقة، ولكني احب الله ورسوله، قال: انت مع من احببت".
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے سالم بن ابی الجعد نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص مسجد کی چوکھٹ پر آ کر ہم سے ملا اور دریافت کیا: یا رسول اللہ! قیامت کب ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے قیامت کے لیے کیا تیاری کی ہے؟ اس پر وہ شخص خاموش سا ہو گیا، پھر اس نے کہا: یا رسول اللہ! میں نے بہت زیادہ روزے، نماز اور صدقہ قیامت کے لیے نہیں تیار کئے ہیں لیکن میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا ہوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تم محبت رکھتے ہو۔

Share this: