احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: 13- بَابُ مَنْ خَرَجَ مِنَ اعْتِكَافِهِ عِنْدَ الصُّبْحِ:
باب: اعتکاف سے صبح کے وقت باہر آنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2040
حدثنا عبد الرحمن بن بشر، حدثنا سفيان، عن ابن جريج، عن سليمان الاحول خال ابن ابي نجيح، عن ابي سلمة، عن ابي سعيد. ح قال سفيان، وحدثنا محمد بن عمرو، عن ابي سلمة، عن ابي سعيد. ح قال: واظن ان ابن ابي لبيد حدثنا، عن ابي سلمة، عن ابي سعيد رضي الله عنه، قال:"اعتكفنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم العشر الاوسط، فلما كان صبيحة عشرين، نقلنا متاعنا، فاتانا رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: من كان اعتكف، فليرجع إلى معتكفه فإني رايت هذه الليلة، ورايتني اسجد في ماء وطين، فلما رجع إلى معتكفه، وهاجت السماء، فمطرنا، فوالذي بعثه بالحق، لقد هاجت السماء من آخر ذلك اليوم، وكان المسجد عريشا، فلقد رايت على انفه، وارنبته اثر الماء والطين".
ہم سے عبدالرحمٰن بن بشر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے بیان کیا، ان سے ابن ابی نجیح کے ماموں سلیمان احول نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے۔ سفیان نے کہا اور ہم سے محمد بن عمرو نے بیان کیا، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے، سفیان نے یہ بھی کہا کہ مجھے یقین کے ساتھ یاد ہے کہ ابن ابی لبید نے ہم سے یہ حدیث بیان کی تھی، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رمضان کے دوسرے عشرے میں اعتکاف کے لیے بیٹھے۔ بیسویں کی صبح کو ہم نے اپنا سامان (مسجد سے) اٹھا لیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کہ جس نے (دوسرے عشرہ میں) اعتکاف کیا ہے وہ دوبارہ اعتکاف کی جگہ چلے، کیونکہ میں نے آج کی رات (شب قدر کو) خواب میں دیکھا ہے میں نے یہ بھی دیکھا کہ میں کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں۔ پھر جب اپنے اعتکاف کی جگہ (مسجد میں) آپ دوبارہ آ گئے تو اچانک بادل منڈلائے، اور بارش ہوئی۔ اس ذات کی قسم جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا! آسمان پر اسی دن کے آخری حصہ میں بادل ہوا تھا۔ مسجد کھجور کی شاخوں سے بنی ہوئی تھی (اس لیے چھت سے پانی ٹپکا) جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز صبح ادا کی، تو میں نے دیکھا کہ آپ کی ناک اور پیشانی پر کیچڑ کا اثر تھا۔

Share this: