احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

77: 77- بَابُ طَوَافِ الْقَارِنِ:
باب: قران کرنے والا ایک طواف کرے یا دو؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1638
حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها،"خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع فاهللنا بعمرة، ثم قال: من كان معه هدي، فليهل بالحج والعمرة، ثم لا يحل حتى يحل منهما، فقدمت بمكة وانا حائض، فلما قضينا حجنا ارسلني مع عبد الرحمن إلى التنعيم فاعتمرت، فقال صلى الله عليه وسلم: هذه مكان عمرتك، فطاف الذين اهلوا بالعمرة، ثم حلوا، ثم طافوا طوافا آخر بعد ان رجعوا من منى، واما الذين جمعوا بين الحج والعمرة فإنما طافوا طوافا واحدا".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ اللہ نے ابن شہاب سے خبر دی، انہیں عروہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ حجتہ الوداع میں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (مدینہ سے) نکلے اور ہم نے عمرہ کا احرام باندھا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کے ساتھ قربانی کا جانور ہو وہ حج اور عمرہ دونوں کا ایک ساتھ احرام باندھے۔ ایسے لوگ دونوں کے احرام سے ایک ساتھ حلال ہوں گے۔ میں بھی مکہ آئی تھی لیکن مجھے حیض آ گیا تھا۔ اس لیے جب ہم نے حج کے کام پورے کر لیے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے عبدالرحمٰن کے ساتھ تنعیم کی طرف بھیجا۔ میں نے وہاں سے عمرہ کا احرام باندھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تمہارے اس عمرہ کے بدلہ میں ہے (جسے تم نے حیض کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا) جن لوگوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا انہوں نے سعی کے بعد احرام کھول دیا اور دوسرا طواف منٰی سے واپسی پر کیا لیکن جن لوگوں نے حج اور عمرہ کا احرام ایک ساتھ باندھا تھا انہوں نے صرف ایک طواف کیا۔

Share this: