احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: 26- بَابُ أَيَّامِ الْجَاهِلِيَّةِ:
باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 3831
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، قال هشام: حدثني ابي، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:"كان يوم عاشوراء يوما تصومه قريش في الجاهلية , وكان النبي صلى الله عليه وسلم يصومه , فلما قدم المدينة صامه وامر بصيامه , فلما نزل رمضان كان من شاء صامه ومن شاء لا يصومه".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ عاشورا کا روزہ قریش کے لوگ زمانہ جاہلیت میں رکھتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسے باقی رکھا تھا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی اس دن روزہ رکھا اور صحابہ رضی اللہ عنہم کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا لیکن جب رمضان کا روزہ ۲ ھ میں فرض ہوا تو اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جس کا جی چاہے عاشورا کا روزہ رکھے اور جو نہ چاہے نہ رکھے۔

Share this: