احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: 19- بَابُ إِذَا أَحْرَمَ جَاهِلاً وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ:
باب: اگر ناواقفیت کی وجہ سے کوئی کرتہ پہنے ہوئے احرام باندھے؟
وقال عطاء: إذا تطيب، او لبس جاهلا، او ناسيا، فلا كفارة عليه.
‏‏‏‏ اور عطاء بن ابی رباح نے کہا ناواقفیت میں یا بھول کر اگر کوئی محرم شخص خوشبو لگائے، سلا ہوا کپڑا پہن لے تو اس پر کفارہ نہیں ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1847
حدثنا ابو الوليد، حدثنا همام، حدثنا عطاء، قال: حدثني صفوان بن يعلى بن امية، عن ابيه، قال:"كنت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاتاه رجل عليه جبة، فيه اثر صفرة، او نحوه، كان عمر، يقول لي: تحب إذا نزل عليه الوحي ان تراه ؟ فنزل عليه، ثم سري عنه، فقال: اصنع في عمرتك ما تصنع في حجك.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ہم سے عطاء نے بیان کیا، کہا مجھ سے صفوان بن یعلیٰ نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص جو جبہ پہنے ہوئے تھا حاضر ہوا اور اس پر زردی یا اسی طرح کی کسی خوشبو کا نشان تھا۔ عمر رضی اللہ عنہ مجھ سے کہا کرتے تھے کیا تم چاہتے ہو کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہونے لگے تو تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکو؟ اس وقت آپ پر وحی نازل ہوئی پھر وہ حالت جاتی رہی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس طرح اپنے حج میں کرتے ہو اسی طرح عمرہ میں بھی کرو۔

Share this: