احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: 28- بَابُ الْوَصَاةِ بِالْجَارِ:
باب: پڑوسی کے حقوق کا بیان۔
وقول الله تعالى واعبدوا الله ولا تشركوا به شيئا وبالوالدين إحسانا إلى قوله مختالا فخورا سورة النساء آية 36
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ نساء میں) فرمان «واعبدوا الله ولا تشركوا به شيئا وبالوالدين إحسانا‏» اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو۔ ارشاد «مختالا فخورا‏» تک۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6014
حدثنا إسماعيل بن ابي اويس، قال: حدثني مالك، عن يحيى بن سعيد، قال: اخبرني ابو بكر بن محمد، عن عمرة، عن عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"ما زال يوصيني جبريل بالجار حتى ظننت انه سيورثه".
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن سعید نے کہا کہ مجھے ابوبکر بن محمد نے خبر دی، انہیں عمرہ نے اور انہیں عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبرائیل علیہ السلام مجھے پڑوسی کے بارے میں باربار اس طرح وصیت کرتے رہے کہ مجھے خیال گزرا کہ شاید پڑوسی کو وراثت میں شریک نہ کر دیں۔

Share this: