احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: 6- بَابُ الْخَطَإِ وَالنِّسْيَانِ فِي الْعَتَاقَةِ وَالطَّلاَقِ وَنَحْوِهِ، وَلاَ عَتَاقَةَ إِلاَّ لِوَجْهِ اللَّهِ:
باب: اگر بھول چوک کر کسی کی زبان سے عتاق (آزادی) یا طلاق یا اور کوئی ایسی ہی چیز نکل جائے۔
ونحوه ولا عتاقة إلا لوجه الله، وقال النبي صلى الله عليه وسلم: لكل امرئ ما نوى ولا نية للناسي والمخطئ.
‏‏‏‏ اور آزادی صرف اللہ کی رضا مندی کے لیے کی جاتی ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق اجر ملتا ہے اور بھولنے والے اور غلطی سے کوئی کام کر بیٹھنے والے کی کوئی نیت نہیں ہوتی۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2528
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا مسعر، عن قتادة، عن زرارة بن اوفى، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"إن الله تجاوز لي عن امتي ما وسوست به صدورها ما لم تعمل او تكلم".
ہم سے حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، کہا ہم سے مسعر نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے زرارہ بن اوفی نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے میری امت کے دلوں میں پیدا ہونے والے وسوسوں کو معاف کر دیا ہے جب تک وہ انہیں عمل یا زبان پر نہ لائیں۔

Share this: