احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

48: 48- بَابُ الْقِصَاصِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ:
باب: قیامت کے دن بدلہ لیا جانا۔
وهي الحاقة، لان فيها الثواب وحواق الامور الحقة، والحاقة واحد، والقارعة، والغاشية، والصاخة، والتغابن غبن اهل الجنة اهل النار.
‏‏‏‏ قیامت کو «حاقة» بھی کہتے ہیں کیونکہ اس دن بدلہ ملے گا اور وہ کام ہوں گے جو ثابت اور حق ہیں۔ «حقة» اور «حاقة» کے ایک ہی معنی ہیں اور «قارعة» اور «غاشية» اور «صاخة» بھی قیامت ہی کو کہتے ہیں۔ اسی طرح «يوم التغابن» بھی کیونکہ اس دن جنتی کافروں کی جائیداد دبا لیں گے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6533
حدثنا عمر بن حفص، حدثنا ابي، حدثنا الاعمش، حدثني شقيق، سمعت عبد الله رضي الله عنه، قال النبي صلى الله عليه وسلم:"اول ما يقضى بين الناس بالدماء".
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا مجھ سے شقیق نے بیان کیا، کہا میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلے جس چیز کا فیصلہ لوگوں کے درمیان ہو گا وہ ناحق خون کے بدلہ کا ہو گا۔

Share this: